شامی باغیوں کو تربیت دینے کے لیے امریکی فوجی سعودی عرب پہنچنا شروع ہوگئی

پریس کانفرنس میں Chuck Hagel  کے ہمراہ موجود امریکی فوج کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل Martin Dempsey

پریس کانفرنس میں Chuck Hagel کے ہمراہ موجود امریکی فوج کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل Martin Dempsey

واشنگٹن ۔۔۔ نیوز ٹائم

شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے خلاف صدر براک اوباما کی اعلان کردہ حکمتِ عملی کے تحت شام کے باغیوں  کو تربیت فراہم کرنے کے لیے امریکی فوجی ٹیمیں سعودی عرب پہنچنا شروع ہوگئی ہیں۔ جمعے کو امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی وزیرِ دفاع Chuck Hagel نے بتایا کہ باغیوں کی تربیت کے لیے انتظامات کا جائزہ لینے کے ابتدائی ٹیمیں سعودی عرب پہنچ چکی ہیں۔ Chuck Hagel نے صحافیوں کو بتایا کہ تربیت کے لیے باغیوں کے انتخاب کا کام امریکی فوج، سفارت کار اور انٹیلی جنس امور کے ماہرین انتہائی احتیاط سے انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تربیت حاصل کرنے والے اپنی تنظیم کی تشکیل اور قیادت کا انتخاب خود کریں گے اور اس بارے میں انہیں کوئی ہدایات نہیں دی جائیں گی۔ ہیگل نے صحافیوں کو بتایا کہ پیر سے اب تک امریکہ اور اس کے عرب اتحادیوں نے شام میں دولتِ اسلامیہ کے ٹھکانوں اور جنگجووں پر 43 حملے کیے ہیں جب کہ عراق میں شدت پسندوں پر امریکی فرانسیسی طیاروں کے حملوں کی تعداد 200 سے تجاوز کرگئی ہے۔ امریکی وزیرِ دفاع کا کہنا تھا کہ دولتِ اسلامیہ کے خلاف مغربی ملکوں کی کارروائی کے لیے آئندہ ہفتہ  انتہائی اہم ہے ۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ شدت پسندوں کو شکست دینے کے لیے ضروری ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادی طویل لڑائی کے لیے تیار رہیں۔ پریس کانفرنس میں Chuck Hagel  کے ہمراہ موجود امریکی فوج کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل Martin Dempsey  نے کہا کہ شدت پسندوں کے خلاف لڑائی کو تیزی سے انجام دینے کے بجائے ضروری ہے کہ اسے صحیح طریقے سے انجام دیا جائے۔ انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ کانگریس نے امریکی فوج کو صرف پانچ ہزار شامی باغیوں کو تربیت دینے کی اجازت دی ہے جبکہ فوج کا خیال ہے کہ دولتِ اسلامیہ کے قبضے میں موجود شام کے مشرقی علاقوں  کا قبضہ چھڑانے کے لیے 12 سے 15   باغیوں کی ضرورت ہوگی۔

No comments.

Leave a Reply