عراق: اتحادیوں کی بمباری، کمانڈر سمیت 25 داعش جنگجو ہلاک

عراق کے صوبہ انبار میں اتحادیوں کی داعش کے ٹھکانوں پر بمباری

عراق کے صوبہ انبار میں اتحادیوں کی داعش کے ٹھکانوں پر بمباری

بغداد ۔۔۔ نیوز ٹائم

عراق کے صوبہ انبار میں اتحادیوں کی داعش کے ٹھکانوں پر بمباری، اہم کمانڈر سمیت 25 جنگجو ہلاک، متعدد زخمی، صوبائی کونسل نے داعش کے خلاف ہنگامی امداد کا مطالبہ کر دیا۔ عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکہ کی زیر قیادت عالمی اتحاد کے طیاروں نے صوبہ انبار میں داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کی جس کے نتیجے میں تنظیم کے اہم کمانڈر سمیت 25 جنگجو مارے گئے۔ ہلاک ہونے والا کمانڈر سینان مطیب صوبہ انبار کا امیر تھا اور انبار کا شہزادہ مشہور تھا۔ فضائی کارروائی میں متعدد جنگجو زخمی بھی ہوئے۔ قبل ازیں انبار میں ہی داعش نے تین سو سے زائد قبائلیوں کو قتل کر ڈالا تھا۔ امریکہ انبار کے قبائل کو مسلح کرنے کے منصوبے پر غور کر رہا ہے۔ تاکہ داعش کو علاقے میں کمزور کیا جا سکے۔ قبل ازیں عراق کے اعلیٰ شیعہ رہنمائوں نے حکومت پر زور ڈالا تھا کہ وہ داعش کے خلا برسر پیکار سنی قبائل کو اسلحہ فراہم کرے تاکہ داعش کے خلاف ایک منظم کارروائی کی جا سکے۔ دریں اثنا انبار کی صوبائی کونسل کے داعش کے حملوں کی وراننگ جاری کرتے ہوئے ہنگامی امداد کا مطالبہ کیا ہے۔ صوبائی کونسل کی جانب سے جاری وارننگ میں کہا گیا ہے کہ اگر عالمی برادری اور عراقی فوج کی جانب سے داعش کے خلاف فوری کارروائی نہ کی گئی تو وہ مکمل صوبے پر قبضہ کر لے گی۔ کونسل میں اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ رمادی شہر کا بیشتر حصہ داعش سے کلیئر کرا لیا گیا ہے تاہم شہر کے جنوب میں اب بھی شدید جھڑپیں جاری ہیں۔ سابق پولیس چیف میجر جنرل احمد صادق الدلیمی کی قیادت میں مقامی قبائل کو منظم کیا جا رہا ہے تاہم ان کی مدد کے لئے عراقی فوج اور اتحادیوں کی کارروائیوں کی بھی ضرورت پڑے گی۔ صوبائی کونسل کے سربراہ صباح الکر حوت نے کہا ہے کہ سابق رکن اسمبہلی احمد لعلوانی کو سزائے موت دینے کا وقت نامناسب تھا، سابق وزیر اعظم نے یہ فیصلہ سیاسی بنیادوں پر کیا تھا جس کے نتیجے میں انبار کے قبائل کی قوت کو توڑا گیا۔ العلوانی کا قبیلہ رمادی میں داعش کے خلاف برسر پیکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس معاملے کی تحقیقات کرے اور العلوانی کے قبیلے کو اعتماد میں لے تاکہ داعش کے خلاف بھر پور کارروائی کی جا سکے۔

No comments.

Leave a Reply