شمالی وزیرستان: فورسز کی کارروائی، 23 شر پسند ہلاک

شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی فضائی کارروائی میں کم از کم 23 عسکریت پسند ہلاک

شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی فضائی کارروائی میں کم از کم 23 عسکریت پسند ہلاک

پشاور، ہنگو، مہمند ایجنسی ۔۔۔ نیوز ٹائم

شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی فضائی کارروائی میں کم از کم 23 عسکریت پسند ہلاک جبکہ شمالی وزیرستان میں ہی امریکی ڈرون کے پنجابی طالبان قاری عمران کے مراکز پر دو میزائل حملوں میں آٹھ مبینہ پنجابی اور ازبک طالبان ہلاک ہو گئے، ہلاک ہونے والوں میں ایک کمانڈر کی ہلاکت کی بھی اطلاعات ہیں۔ تفصیلات کے مطابق بی بی سی نے آئی ایس پی آر کے حوالے سے رپورٹ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ پاک فوج کی جانب سئے شمالی وزیرستان کے مداخیل، لتاکا کے علاقوں کو فضائی ہدف بنایا گیا جبکہ کارروائی میں عسکریت پسندوں کے کم از کم 6 ٹھکانوں کو بھی تباہ کر دیا گیا۔ حملوں میں ازبک عسکریت پسندوں کو ہدف بنایا گیا جبکہ ایک اہم کمانڈر بھی ہلاک ہوا۔ دوسری جانب دہشت گردوں نے گزشتہ روز شام ڈسٹرکٹ ہنگو کے علاقے سرکی پیالہ میں گشت پر معمور پولیس موبائل کو نشانہ بنایا۔ مقابلے میں ایک پولیس اہلکار شہید جبکہ دو اہلکار زخمی ہو گئے۔ دریں اثناء مہمند ایجنسی کی تحصیل صافی میں گزشتہ رات لکڑو کے قریبی علاقے مہمند رائفلز نے خفیہ اطلاع پر ایک مکان پر چھاپ ماری کارروائی کے دوران دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے گھر سے بھاری مقدار میں اسلحہ و بارود برآمد کر لیا۔ جس میں 82 مارٹر گولے، مارٹر گن، 66 عدد ینٹی پرسنل مائن، راکٹ لانچر و گولے، ہنڈ گرینیڈز، 7.12 گن و کارتوس و بارود شامل ہیں۔ مالک مکان اور ایک قریبی رشتہ دار کو گرفتار کر کے تحقیقات شروع کر دی ہے۔ دوسری جانب شمالی وزیرستان میں امریکی جاسوس طیاروں کے دو میزائل حملوں میں 8 مبینہ شدت پسند ہلاک ہو گئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈرون طیارے نے کنڈ اور منگوتری کے علاقے میں میزائلوں سے دو مکانات کو نشانہ بنایا۔ کنڈ کے حملے میں 5 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے اور انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ پنجابی طالبان تھے۔ اہلکار کے مطابق منگوتری میں جس مکان کو میزائل سے نشانہ بنایا گیا اس سے تین افراد کی لاشیں ملی ہیں جو کہ ازبک بتائے جاتے ہیں۔ یہ رواں ہفتے میں دوسرا موقع ہے کہ شمالی وزیرستان کو ڈرون طیاروں نے نشانہ بنایا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی ڈرون نے شوال میں کنڈ کے مقام پر پنجابی طالبان کے مرکز قاری عمران کے گھر پر ڈرون حملہ کیا۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک کمانڈر بھی شامل ہے جبکہ بی بی سی کے مطابق تباہ ہونے والے دونوں ٹھکانے پنجابی طالبان کے رہنما قاری عمران کے ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق ڈرون حملوں کے بعد امریکی جاسوس طیارے کافی دیر تک فضا میں موجود رہے۔ ان حملوں میں قاری عمران کی ہلاکت یا زخمی ہونے کی تصدیق نہیں ہو سکی جبکہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب خیبر ایجنسی کے پولیٹیکل ایجنٹ نے پشاور میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ پشاور میں آرمی پبلک سکول پر حملے کا سہولت کار کمانڈر صدام سیکیورٹی فورسز کی جانب سے خیبر ایجنسی کے علاقے غنڈی میں ایک کارروائی میں مارا گیا۔ صدام ٹی ٹی پی کے طارق گیدڑ کہلانے والے دھڑے کا آپریشنل کمانڈر تھا۔ صدام نے ساتھیون سمیت چند ماہ قبل خیبر ایجنسی میں ایک پولیو ٹیم پر بھی حملہ کیا تھا جس میں 11 افراد جاں بحق  ہوتے تھے۔ اس کے علاوہ وہ سیکیورٹی فورسز پر بھی کئی دوسرے حملوں میں ملوث بتایا جاتا ہے۔

No comments.

Leave a Reply