سعودی عرب میں 16 ایشیائی تارکین وطن نے اسلام قبول کر لیا

سعودی عرب میں 16 ایشیائی تارکین وطن نے اسلام قبول کر لیا

سعودی عرب میں 16 ایشیائی تارکین وطن نے اسلام قبول کر لیا

جدہ ۔۔۔ نیوز ٹائم

جدہ میں 16 ایشیائی تارکین وطن کے اعزاز میں جو قبول اسلام کی سعادت سے مشرف ہوئے ہیں، جدہ میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ اسلام اپنے کسی ماننے والے کو کسی بھی حالت میں مذہب کی تبلیغ میں زور زبردستی کی اجازت نہیں دیتا اور حال ہی میں شمالی ہندوستان کے شہر آگرہ میں تقریباً 300 مسلمانوں کو جبری مذہبی تبدیلی کے واقعہ پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ آگرہ واقعہ کے بعد ملک بھر میں اسی طرح کے سلسلہ وار واقعات کی اطلاعات ملتی رہی ہیں۔ مولانا حفیظ الرحمن سیوہاری اکیڈیمی کے زیر اہتمام یہاں لاثانی ریسٹورنٹ میں اسلام قبول کرنے والے 16 ایشیائی تارکین وطن کے لیے تقریب کا اہتمام کیا گیا تھا۔ تمام نومسلمین نے اقرار کیا کہ ان کے قبول اسلام کے پس پردہ کوئی زور زبردستی کار فرما نہیں ہے اور وہ اپنے مرضی اور خوشی سے دائرہ اسلام میں داخل ہوئے ہیں۔ اس موقع پر نومسلمین نے اسلامی تعلیمات کو محبت، رحم دلی، مہربانی، مساوات اور انسانی اقدار سے معمور قرار دیا۔ حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے پادری سے مبلغ اسلام بننے والے شخص سلمان نے کہا کہ مسلمان اپنے اچھے اخلاق اور کردار کے ذریعہ غیر مسلمین کو اسلام کی طرف راغب کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بہترین اخلاق اور شریفانہ برتائو اسلام کو پھیلانے کا موثر ترین ہتھیار تھا۔ آپ نے ایک مثالی مسلم کا حقیقی نمونہ پیش کرنے کے بعد لوگوں کو اسلام کی طرف دعوت دی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی کو زبردستی اسلام میں داخل کرنے کی اجازت نہیں دی۔ اکیڈیمی کے بانی صدر ایوب نجمی نے نومسلمین کو یہ کہتے ہوئے مبارکباد پیش کی کہ وہ آج کی تقریب کے انتہائی اہم ترین شخصیتیں ہیں کیونکہ اللہ نے اپنی ہدایت سے ان پف فضل فرمایا ہے۔ اگر ہم ان سے محبت کرتے ہیں اور ان کا خیال کرتے ہیں تو یہ اللہ کی بہترین عبادت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہدایت کا ملنا اللہ ہی کی طرف سے ہوتا ہے، کسی اور اس میں حصہ نہیں ہوتا۔ اس موقع پر بعض نومسلمین نے سچائی کی تلاش کے دوران اپنے تجربات اور تاثرات بیان کئے۔ عثمان اور علی جن کا تعلق ہندوستان کی ریاستوں راجستھان اور اترپردیش سے ہے کہا کہ انہوں نے کئی مذہبی کتابوں کا مطالعہ کرنے کے بعد اسلام کو ایک بہترین دین پایا ہے۔ اب ہماری خواہش ہے کہ مقدس شہروں مکہ اور مدینہ کا دورہ کریں۔ عثمان نے مزید کہا کہ ہندوستان میں میں نے ہندوئوں کے کئی مذہبی مقامات پر گیا لیکن مجھے کہیں بھی ذہنی سکون نہیں ملا۔ مجھے پورا اعتماد ہے کہ جو چیز میں تلاش کر رہا تھا وہ مجھے مکہ اور مدینہ میں مل جائے گی۔ اس موقع پر اکیڈیمی کے بانی نجمی ادارہ کی تفصیلات بالخصوص نومسلمین کے اعزاز میں منعقد کئے جانے والی سالانہ تقاریب پر روشنی ڈالی۔ نجمی مولانا حفظ الرحمن سیوہاری مرحوم کے پوتے ہیں جو مشہور مجاہد آزادی اور رکن پارلیمنٹ تھے۔

No comments.

Leave a Reply