تیل کی قیمتوں میں کمی، روس اور ایران کی معیشت شدید متاثر

تیل کی قیمتوں میں کمی، روس اور ایران کی معیشت شدید متاثر

تیل کی قیمتوں میں کمی، روس اور ایران کی معیشت شدید متاثر

تہران ۔۔۔ نیوز ٹائم

ایران رواں سال ڈبلیو ٹی او میں شامل ہو جائے گا۔ روس نے بھی عالمی تجارتی تنظیم میں ایران کی شمولیت کی حمایت کر دی ہے جس کے بعد ایران کی ڈبلیو ٹی او میں شمولیت یقینی ہو گئی ہے۔ اس حوالے سے روس کے وزیر تجارت الیکسی Chávez اور ایران کے وزیر صنعت و تجارت محمد رضا نعمت زادہ نے ایک تجارتی معاہدے پر دستخط کئے، دونوں ممالک کے مابین دوطرفہ تجارت بڑھانے، کاروباری وفود کا تبادلہ کرنے اور اہم سرمایہ کاری منصوبوں کی معلومات فراہم کرنے کا سمجھوتہ بھی طے پا گیا ہے، میمورنڈم میں روس نے یورو ایشیا یونین کی قیادت سے ایران کے روابط قائم کرنے میں تعاون فراہم کرنے کی تجویز پیش کی ہے جبکہ میمورنڈم پر عملدر آمد کی مدت دو سال ہے۔ ایران نے روس کی حمایت کا خیر مقدم کیا ہے۔ دریں اثنا 2008 ء کے مالیاتی بحران کے بعد تیل کی قیمتوں میں ہونے والی کمی کا رجحان جاری رہنے کا خدشہ ہے۔ یوں 30 سال سے پہلے پیش آنے والے واقعات دہرائے جا رہے ہیں جن کے نتیجے میں میکسیکو کو ڈیفالٹ کا سامنا کرنا پڑا تھا اور سوویت یونین کا شیرازہ بکھر گیا تھا۔ موجودہ حالات میں روس تیل کی فروخت سے حاصل ہونے والی آمدنی استعمال کر کے یورپی یونین اور امریکہ کی معاشی پابندیوں کے اثرات کو دور نہیں کر سکتا۔ سعودی عرب نے روس کی اس درخواست کو بھی مسترد کر دیا ہے جس میں روس کا کہنا ہے کہ تیل کی مزید قیمتیں کم نہ کی جائیں روس کی درخواست کے باوجود سعودی عرب نے ایک بار انکار کر دیا ہے۔ روس کے علاوہ نائیجیریا اور ایران کو بھی تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث سنگین مشکلات کا سامنا ہے جبکہ وینزویلا شدید اقتصادی بحران کا شکار ہو گیا ہے۔ تیل برآمد کرنے والے ممالک نے اپنی معیشت کو دوسرے چینل پرلانے کے لیے موثر اقدامات نہیں کئے، اگر تیل کی قیمیتں ایک طویل عرصہ تک کم رہیں تو ساری دنیا کو سیاسی اور سماجی المیہ سے دوچار ہونا پڑے گا۔ ماہرین کا کہنا ہے اس وقت روس کی معیشت شدید دبائو کا شکار ہے، اس کی آمدنی کا بڑا ذریعہ تیل ہے، جس کی قیمت مسلسل گرتی جا رہی ہے۔

No comments.

Leave a Reply