غزہ میں 13 لاکھ افراد غذائی قلت کا شکار ہیں: اقوام متحدہ

اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ غزہ میں 13 لاکھ افراد شدید غذائی قلت کا شکار ہیں

اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ غزہ میں 13 لاکھ افراد شدید غذائی قلت کا شکار ہیں

مقبوضہ بیت المقدس ۔۔۔ نیوز ٹائم

اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ غزہ میں 13 لاکھ افراد شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔ اقوام متحدہ رپوٹ کے مطابق فلسطین کی نصف سے زائد آبادی بدترین صورت حال میں ہے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق 1963ء کے بعد سے اب تک کی خراب ترین صورت حال ہے اور یہ بحران دن بدن سنگین ہوتا جا رہا ہے۔ نقل و حمل کی پابندیاں، خوراک کی کمی، بے گھر افراد، غرض مسائل کی فہرست کافی طویل ہے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ میں بھی ایسے ہی کئی مسائل کی نشاندہی کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس سال 538 بچوں سمیت ڈیڈھ ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید کر دیا گیا۔ 150 کے قریب خاندانوں کے 3 یا اس سے زائد افراد شہید ہوئے۔ رواں سال غزہ میں ایک لاکھ افراد آئی ڈی پی بن گئے، جبکہ 12 لاکھ فراد کیمپوں میں رہائش پذیر ہیں۔ اس سال اسرائیل نے فلسطینیوں کے 22 ہزار مکانات تباہ کئے۔ 6 لاکھ افراد جزوی تباہ مکانات میں رہنے پر مجبور ہیں۔ 22 ہزار سے زائد گھرانے ایسے ہیں، جن کی کفالت خواتین کر رہی ہیں۔ غزہ میں 13 لاکھ افراد غذائی کی کمی کا شکار ہیں۔ مغربی کنارے میں اس سال تقریباً ایک ہزار فلسطینیوں کی جانیں اسرائیل نے لے لیںاور ہزاروں زائد زخمی ہوئے۔ مغربی کنارے میں اس سال اسرائیل نے 550 سے زائد تعمیرات تباہ کیں۔ 7 لاکھ 65 ہزار افراد کیمپوں میں رہائش پذیر ہیں۔ 10 لاکھ غذائی کی کمی کا شکار ہیں۔ 45 ہزار گھرانوں کی کفالت خواتین کر رہی ہیں۔ دریں اثنا حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل نے کہا ہے کہ مضبوط، مستحکم اور جمہوریت نواز ترکی نہ صرف بیت المقدس اور فلسطین کے لیے اثاثہ ہے، بلکہ مسلم دنیا کی مشترکہ قوت ہے۔ انہوں نے یہ بات ترکی کے شہر قونی میں منعقدہ حکمراں جماعت انصاف و ترقی (آق) کے پانچویں سالانہ کنونشن سے خطاب کے دوران کہی۔ دوسری جانب حماس نے واضح کیا ہے کہ فلسطینی قوم آزادی کی منزل سے ہمکنار ہونے تک مسلح جدوجہد ترک نہیں کریں گی۔

No comments.

Leave a Reply