ملائشیا کا ایک اور طیارہ 162 مسافروں کے ساتھ انڈونیشیا سے پرواز کے بعد لاپتہ ہو گیا

ملائیشیا کی نجمی کمپنی ایئر ایشیا کا مسافر طیارہ انڈونیشیا سے سنگا پور جاتے ہوئے لاپتہ ہو گیا

ملائیشیا کی نجمی کمپنی ایئر ایشیا کا مسافر طیارہ انڈونیشیا سے سنگا پور جاتے ہوئے لاپتہ ہو گیا

جکارتہ ۔۔۔ نیوز ٹائم

ملائیشیا کی نجمی کمپنی ایئر ایشیا کا مسافر طیارہ انڈونیشیا سے سنگا پور جاتے ہوئے لاپتہ ہو گیا۔ طیارے میں عملے کے 7 افراد اور 16 بچوں سمیت 162 افراد سوار تھے، جن میں فرانسیسی اور برطانوی شہری بھی شامل ہیں، اڑان کے 42 منٹ بعد طیارے کا کنٹرول ٹاور سے رابطہ منقطع ہو گیا، دن بھر تلاش میں کوئی سراغ نہیں ملا، جبکہ اندھیرے اور خراب موسم کے باعث رات کو آپریشن روک دیا گیا۔ انڈونیشین وزارت ٹرانسپورٹ کے حکام کے مطابق کیو زیڈ 8501 معمول سے ہٹ کر روٹ پر سفر کر رہا تھا اور اسے بادل سے بچنے کے لیے زیادہ بلندی پر پرواز کی ہدایات کی گئی تھی۔ تفصیلات کے مطابق ملائیشیا کی نجی فضائی کمپنی ایئر ایشیا کا مسافر طیارہ جس میں 162 افراد سوار تھے، اتوار کی صبح انڈونیشیا سے سنگا پور جاتے ہوئے سمندر کے اوپر پرواز کے دوران لاپتہ ہو گیا۔ انڈونیشیا کی وزارت ٹرانسپورٹ کے سینئر افسرہادی مسطفیٰ نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ پرواز نمبر کیو زیڈ 8501 انڈونیشیا کے ساحلی شہر سرابایا سے سنگا پور کے لیے روانہ ہوئی تھی، اس نے صبح ساڑھے 8بجے سنگا پور پہنچنا تھا، لیکن ٹیک آف کے 42 منٹ بعد 6 بج کر 17 منٹ پر اس کا جکارتہ ایئر ٹریفک ٹاور سے رابطہ منقطح ہو گیا۔ انہوں نے بتایا کہ مسافر معمول سے ہٹ کر روٹ پر پرواز کر رہا تھا اور اسے ایک بادل سے بچنے کے لیے زیادہ بلندی پر پرواز کی ہدایت کی گئی تھی۔ انڈونیشیائی حکام کے مطابق ایئر بس اے 200-300 تھا اور اس پر 16 بچوں سمیت 155 مسافر اور عملے کے 7 ارکان سوار تھے۔ طیارے پر سوار افراد میں سے 149 کا تعلق انڈونیشیا، 3 کا تلعق جنوبی کوریا، ایک کا برطانیہ، ایک کا ملائیشیا اور ایک کا سنگا پور سے تھا۔ طیارے کا پائلٹ فرانسیسی تھا۔ زیادہ تر مسافر ساح تھے جو سال نو پر تفریح کی غرض سے سنگا پور جا رہے تھے۔ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر اوباما کو مذکورہ مسافر طیارے کے لاپتہ ہونے کے بارے میں ہونو لولو میں بریفنگ دی گئی۔ نجی ٹی وی کے مطابق طیارے کا تلاش آپریشن دن بھر جاری رہا تاہم اس کا کوئی سراغ نہیں ملا، جبکہ رات کو اندھیرے اور خراب موسم کے باعث تلاش کا کام روک دیا گیا۔ فضائی ماہرین کا کہنا ہے کہ طیارے کو کئی گھنٹے پہلے اتر جانا چاہئے تھا، اب تک اس میں ایندھن ختم ہو چکا ہو گا۔ انڈونیشیا میں طیارے کے لاپتہ ہونے کی خبر لواحقین پر بجلی بن کر گری۔ شدت غم سے نڈھال مسافروں کے رشتہ داروں کی بڑی تعداد ایئر پورٹ پہنچ گئی۔ لوگ اپنے پیاروں کی خیریت جاننے کے لیے بے چین ہیں۔ ایک نوجوان کا کہنا تھا کہ اس کے دو دوست اور پانچ فیملی ممبرز نئے سال کی خوشیاں منانے سنگا پور گئے تھے۔ شدت غم سے آبدیدہ افراد ایئر پورٹ انتظامیہ سے مسافروں کے بارے میں معلومات لینے میں مصروف نظر آئے۔ لاپتہ طیارہ ملائیشیا کی کمپنی ایئر ایشیا کی ذیلی کمپنی ایئر ایشیا انڈونیشنا کی ملکیت ہے۔ اور انڈونیشیا ہی میں رجسٹرڈ ہے جو مسافروں کو سستی پروازیں فراہم کرتی ہے۔ اس سال ملائیشیا کی سرکاری ہوائی کمپنی ملائیشیا ایئر لائن کے دو طیارے حادثات کا شکار ہو چکے ہیں۔ البتہ اس سے پہلے ایئر ایشیا کے کسی طیارے کو کوئی بڑا حادثہ پیش نہیں آیا۔ مارچ میں ملائشیا ایئر لائن کی پرواز ایم ایچ 370 جکارتہ سے بیجنگ جاتے ہوئے لاپتہ ہو گئی تھی اور اس کا آج تک سراغ نہیں ملا۔ اس طیارے پر 239 افراد سوار تھے، جبکہ پرواز ایم ایچ 17 جولائی میں یوکرائن کے اوپر سے اڑتے وقت مار گرائی گئی تھی، جس سے اس میں سوار تمام 298 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

No comments.

Leave a Reply