جاپان اور چین بحری و فضائی ہنگامی رابطہ نظام کے قیام پر متفق ہو گئی: جاپانی وزیرِ دفاع

جاپان کے وزیرِ دفاع Nakatani

جاپان کے وزیرِ دفاع Nakatani

ٹوکیو ۔۔۔ نیوز ٹائمن

جاپان کے وزیرِ دفاع Nakatani کا کہنا ہے کہ جاپان اور چین کی حکومتیں بحری و فضائی ہنگامی رابطہ نظام کے جلد قیام کی جانب کام کرنے پر متفق ہو گئی ہیں۔ عملی سطح کی دوطرفہ بات چیت جون 2012 کے بعد پہلی بار گزشتہ روز منعقد ہوئی۔ اس کے موضوعات میں سمندر اور فضا میں حادثاتی جھڑپوں سے بچنے کے لیے ہنگامی رابطہ نظام شامل ہے۔ گزشتہ نومبر میں جاپان، چین دوطرفہ سربراہی ملاقات کے بعد یہ بات چیت بحال ہوئی ہے۔ جاپان کے وزیر دفاع Nakatani نے گزشتہ روز نامہ نگاروں کو بتایا کہ تکنیکی امور پر بحث مباحثے کے بعد دونوں فریقوں میں اس نظام کے نظریے سے متعلق کسی حد تک اتفاقِ رائے ہو گیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ دونوں ممالک نے رابطہ نظام کو جلد شروع کرنے کے لیے کام کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔ وزیرِ دفاع نے اس پیشرفت کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ بحیرہِ مشرقی چین اور ارد گرد کے علاقوں میں چینی فوج کے ساتھ ہنگامی صورتِ حال پیدا ہونے کے خطرات بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ ہنگامی رابطہ نظام کا قیام باہمی عدم اعتمادی کو دور کرے گی، اور دونوں اقوام کے درمیان باہمی ادراک کی فضا پیدا کرنے کی راہ ہموار ہو گئی۔ وزارتِ دفاع کو امید ہے کہ مشاورت کے نتیجے میں ہاٹ لائن کے مقام کے تعین جیسے امور کے طے ہو جانے کے بعد وہ موسمِ گرما سے لے کر رواں سال کے اختتام تک کے دوران رابطہ نظام کا آغاز کر سکے گے۔

No comments.

Leave a Reply