یوکرائنی میں نیٹو کی افواج دراصل باغی افواج سے لڑ رہی ہے: روسی صدر

روسی صدر پیوٹن نے St Petersburg  شہر میں یونیورسٹی کے طالب عملوں سے خطاب کرتے ہوئے

روسی صدر پیوٹن نے St Petersburg شہر میں یونیورسٹی کے طالب عملوں سے خطاب کرتے ہوئے

کیف ۔۔۔ نیوز ٹائم

روسی صدر Vladimir Putin نے کہا ہے کہ مشرقی یوکرائن میں نیٹو کا لشکر باغی افواج سے لڑ رہا ہے، جس کا ہدف روس کو قابو کرنا ہے۔روسی صدر پیوٹن نے St Petersburg  شہر میں یونیورسٹی کے طالب عملوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اکثر کہتے ہیں یوکرائن کی فوج، یوکرین کی فوج۔ لیکن (یوکرائن) کے خلاف اصل میں کون لڑ رہا ہے؟ مسلح افواج کی ‘ڈویینز’ ہوا کرتی ہیں، لیکن یہ زیادہ تر نام نہاد رضا کار قوم پرست ‘بٹالینز’ ہیں۔ یہ تو فوج بھی نہیں غیر ملکی لشکر ہے۔ یہ تو ایک غیر ملکی نیٹو افواج ہے۔ انھوں نے کہا کہ ان کا مقصد جغرافیائی طور پر روس کو روکنا ہے، اِسی لیے وہ  وہاں یہاں موجود ہیں۔ اور یہ بات ہرگز یوکرائنی عوام کے قومی مفاد میں نہیں۔ پیوٹن نے کیف پر مشرقی یوکرائن تنازع کو پرامن طور پر طے کرنے سے انکار کا بھی الزام لگایا۔ نیٹو سکریٹری جنرل Jens Stoltenberg نے پیوٹن کے دعوے کو بکواس قرار دے کر مسترد کر دیا ہے۔ Jens Stoltenberg نے پیر کے روز برسلز میں اخباری نمائندوں کو بتایا کہ یہ بیان کہ یوکرائن میں نیٹو کی افواج موجود ہے سب  بکواس ہے۔ نیٹو کا کوئی فوجی نہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ یوکرئن میں موجود غیر ملکی افواج دراصل روسی ہی ہیں۔  نیٹو نے روس سے مطالبہ کیا کہ وہ یوکرائن میں عدم استحکام کی سرگرمیاں بند کرے اور ملک کے مشرق میں جاری بحران کا پرامن حل تلاش کرنے کی کوششوں میں شامل ہو۔

No comments.

Leave a Reply