اسرائیل سے تعلقات کا ‘ازسر نو جائزہ’ لینا ہو گا: اوباما

امریکی صدر براک اوباما

امریکی صدر براک اوباما

واشنگٹن ۔۔۔ نیوز ٹائم

امریکی صدر براک اوباما نے اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو کو بتایا ہے کہ وہ ان (نیتن یاہو) کی طرف سے دو ریاستی حل کو مسترد کرنے کے بیان کے بعد امریکہ اور اسرائیل کے تعلقات کا ”ازنو جائزہ” لیں گے۔ یہ پیغام انھوں نے جمعرات کو نیتن یاہو سے فون پر گفتگو میں دیا جو انھوں نے اسرائیلی انتخابات میں ان کی کامیابی پر مبارکباد دینے کے لیے کیا تھا۔ وائٹ ہائوس کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر کیے بغیر بتایا کہ امریکی صدر نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو بتایا کہ ہمیں ان کے اسرائیل اور فلسطین کے دو ریاستی حل سے متعلق نئے موقف کے تناظر میں اپنے تعلقات کا از سر نو جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ گزشتہ منگل کو ہونے والے انتخابات سے قبل وزیر اعظم نیتن یاہو نے اسرائیلی میڈیا کو بتایا تھا کہ وہ الگ فلسطینی ریاست کی ہرگز حمایت نہیں کریں گے۔ اسرائیل اور فلسطین کے دیرینہ تنازع کے حل کے لیے دو الگ ریاستوں کے قیام کا معاملہ ایک عرصے سے زیر بحث رہا ہے۔ جمعرات کو نیتن یاہو اس وقت اپنے تازہ موقف سے پیچھے ہٹتے ہوئے دکھائی دیے جب انھوں نے متعدد امریکی ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ وہ فلسطینی ریاست کو اسلحے سے پاک کرنے پر معترض نہیں ہیں لیکن ان کے مطابق یہ مقصد سر دست حاصل نہیں کیا جا سکتا۔ میں ایک ریاستی حل نہیں چاہتا، میں پائیدار، پرامن دو ریاستی حل چاہتا ہوں، لیکن اس کے لیے حالات کا تبدیل ہونا ضروری ہے۔ اسرائیلی رہنما نے امریکی نیوز سٹیشن ‘ایم ایس این بی سی’ کو بتایا کہ اگر آپ امن چاہتے ہیں تو آپ کو فلسطینی قیادت کو منانا ہو گا کہ وہ حماس کے ساتھ اپنا معاہدہ ختم کرے اور اسرائیل کے ساتھ سنجیدہ مذاکرات میں شریک ہو۔ وائٹ ہائوس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صدر اوباما نے نتین یاہو سے فون پر گفتگو میں امریکہ کے اسرائیل کے ساتھ قریبی عسکری، انٹیلی جنس اور سلامتی کے معاملات میں تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔

No comments.

Leave a Reply