جاپان کا دہشت گردی کے خلاف سخت اقدامات کا فیصلہ

تیونس  میں دہشت گردانہ   کارروائی میں تین جاپانی  سیاح بھی شامل تھے جو اس واقعے میں ہلاک ہو گئے

تیونس میں دہشت گردانہ کارروائی میں تین جاپانی سیاح بھی شامل تھے جو اس واقعے میں ہلاک ہو گئے

ٹوکیو ۔۔۔ نیوز ٹائم

جاپان حکومت نے دہشت گردی کے خلاف سخت اقدامات کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ اس وقت کیا گیا جب تیونس میں چار شنبہ کو ایک دہشت گردانہ کارروائی میں 3 جاپانیوں کا قتل کر دیا گیا۔ دہشت گردی کے اس واقعہ میں مجموعی طور پر 23 افراد مارے گئے جن میں تیونس اور بیرونی ممالک کے 19 سیاح جس میں  3 جاپانی شامل تھے۔ جاپان کے وزیر خارجہ  Fumio Kishida نے اعلان کیا ہے کہ ٹوکیو کی حکومت بیرون ملک اپنے ملک کے شہریوں کی حفاظت کے لیے ایک نئے منصوبے پر غور کر رہی ہے اور اس سلسلے میں جو ضروری ہو گا اس پر عمل کیا جائے گا۔ انہوں نے سینٹ میں اپنے خطاب میں اس منصوبے پر عملدرآمد کے طریقہ کار کی طرف اشارہ کئے بغیر کہا کہ حکومت نے دہشت گردی کے خلاف مزید سخت اقدامات عمل میں لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ جاپان کی حکومت نے مشرق وسطیٰ میں دہشت گردی کے خلاف مہم میں 20 کروڑ ڈالر امداد کا اعلان کیا تھا جس کے بعد دولت اسلامیہ نے اس کے دو شہریوں کا قتل کر دیا تاہم ٹوکیو نے افریقہ اور مشرق وسطیٰ میں دہشت گردی کے خلاف مہم میں مدد کے طور پر مزید 15 کروڑ کا اعلان کیا ہے۔ جاپان کے وزیر خارجہ  Fumio Kishida نے کہا ہے کہ ان کا ملک عالمی برادری کے لیے امن کا ماحول بنائے جانے میں تعاون کرنا چاہتا ہے۔ جاپان کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف مہم میں مدد کے طور پر اس رقم کا اعلان ایسی حالت میں کیا گیا ہے کہ جاپانی عوام کی اکثریت دہشت گردی کے خلاف مہم خاص طور سے دولت اسلامیہ کے خلاف تشکیل پانے والے نام انہاد امریکی اتحاد میں اپنے ملک کی شمولیت کے خلاف ہیں۔

No comments.

Leave a Reply