امریکی افواج 2015ء تک افغانستان میں رہیں گے

امریکی صدر باراک اوباما اور افغان صدر اشرف غنی کی وائٹ ہائوس میں ملاقات

امریکی صدر باراک اوباما اور افغان صدر اشرف غنی کی وائٹ ہائوس میں ملاقات

واشنگٹن ۔۔۔ نیوز ٹائم

امریکہ اس سال کے آخر تک اپنے 9800 فوجی افغانستان میں رکھے گا۔ صدر باراک اوباما کی افغان صدر اشرف غنی کے ساتھ ملاقات کے بعد وائٹ ہائوس کی طرف سے بیان جاری کیا گیا ہے۔ وائٹ ہائوس نے کہا ہے کہ چونکہ صدر اشرف غنی نے درخواست کی تھی کہ فوجیوں کی واپسی کی مدت میں کچھ ڈھیل دی جائے جس کے بعد امریکہ نے 9800 فوجیوں کو اس سال کے آخر تک بدستور وہاں تعینات رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 2016ء میں کتنے فوجی واپس بلائے جائیں گے اس کا فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔ کیونکہ کچھ فوجی کابل میں امریکی سفارتخانہ میں بھی تعینات رہیں گے۔ صدر اوباما نے کہا کہ امریکی فوجیوں کی موجودگی چند ماہ تک اور بڑھانے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے اس سے فائدہ ہو گا مگر یہ طے ہے کہ 2017ء تک تمام فوجی واپس بلا لی جائے گی اس میں کوئی تبدیلی نہیں ہو گی۔ افغان صدر اشرف غنی نے کہا کہ امریکہ کے فوجی رہنے سے اصلاحات کا عمل تیز ہو گا اور افغان فورسز کی بہتر تربیت ہو سکے گی۔ افغان صدر اشرف غنی واشنگٹن میں امریکی کانگریس کے ایک مشترکہ اجلاس سے خطاب کرنے والے ہیں۔ نئے افغان صدر کے اس خطاب کو افغان امریکی تعلقات میں ایک نئے باب کے آغاز کا موقع تصور کیا جا رہا ہے۔ امید ہے کہ کانگریس کے اجلاس میں ریپلکن اور ڈیمو کریٹس دونوں جماعتوں کے ارکان صدر غنی کا گرمجوشی سے استقبال کریں گے،۔ قبل ازیں افغانستان میں سیکیورٹی کے مسائل کے باوجود صدر اوباما نے اپنے دوسرے دور اقتدار کے خاتمے تک افغانستان میں امریکہ کی طویل ترین جنگ کے خاتمے کا وعدہ بھی کیا۔

No comments.

Leave a Reply