تکریت پھر فتح کرنے کا عراقی اعلان

تکریت پھر فتح کرنے کا عراقی اعلان

تکریت پھر فتح کرنے کا عراقی اعلان

بغداد ۔۔۔ نیوز ٹائم

عراقی وزیر اعظم حیدر العبادی نے تکریت میں دولت اسلامیہ کو شکست فاش دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہر کو شدت پسند تنظیم کے قبضے سے چھڑایا جا چکا ہے۔ عراقی افواج شہر کے اندر داخل ہو چکی ہے۔ عراق میاں ایرانی زائرین کی بس پر کیے گئے خود کش حملے میں 10 افراد ہلاک ہو گئے۔ منگل کو جاری ایک بیان میں حیدر العبادی کا کہنا ہے کہ عراقی افواج صوبہ صلاح الدین کے مرکز تکریت میں داخل ہو چکی ہیں۔ تکریت سابق صدر صدام حسین کا آبائی شہر ہے اور یہ سنی قبائل کا گڑھ ہے۔ تکریت کو دولت اسلامیہ کے قبضے سے چھڑانے کی مہم دو مارچ کو شروع کی گئی تھی۔ امریکی افواج کے شام ہونے تک یہ فوجی کارروائی بے اثر رہی تھی۔ 25 مارچ کو امریکا بھی آپریشن میں شامل ہو گیا ، جس کے طیاروں کے ذریعے دولت اسلامیہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ دریں اثنا منگل کو شمالی بغداد میں ایرانی زائرین کی بس پر خود کش بمبار کے حملے میں کم از کم 10 افراد جاں بحق ہو گئے۔ جاں بحق ہونے والوں میں تین مقامی افراد شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق 20 کلو میٹر دور واقع قصبہ ساجی میں ایک خودکش بمبار نے ایرانی زائرین کی بس کے پاس پہنچ کر خود کو اس وقت دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا، جب مسافر بس ایک گیس اسٹیشن پر ایندھن بھروانے کے لیے پہنچی تھی اور یہاں کچھ مسافر اتر رہے تھے۔ جاں بھق ہونے والوں میں 2 خواتین کے علاوہ بس ڈرائیور بھی شامل تھا۔ حملے میں 14 ایرانی زخمی بھی ہوئے۔ یہ زائرین سامرہ میں ایک مقام کی زیارت کے بعد لوٹ رہے تھے۔ اب تک دھماکے کی کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی۔ بی بی سی کے مطابق عراقی فوج کا کہنا ہے کہ وہ تکریت میں دولت اسلامیہ کو حکومتی عمارتوں سے نکالنے میں کامیاب ہو گئی ہے۔ آپریشن کے دوران سابق صدر صدام کے محل کے قریب بھی شدید جھڑپیں ہوئیں۔ ایرانی جنرل قاسم سلیمانی بھی تکریت میں آپریشن  میں شریک عراقی فوج و شیعہ ملیشیا میں رابطہ کار رہے ہیں۔ گورنر صوبہ صلاح الدین عمار حکمت کا کہنا ہے کہ شہر کے 40 فیصد علاقے پر سرکاری افواج کا قبضہ ہے۔ واضح رہے کہ دولت اسلامیہ عراق و شام میں بڑے علاقے پر قابض ہے۔ ان شہروں میں عراق کا دوسرا بڑا شہر موصل بھی شامل ہے۔

No comments.

Leave a Reply