یمن میں حوثی ملیشیا اور فورسز میں شدید لڑائی

یمن میں حوثی ملیشیا اور فورسز میں شدید لڑائی

یمن میں حوثی ملیشیا اور فورسز میں شدید لڑائی

صنعا ۔۔۔ نیوز ٹائم

یمن کے تیسرے بڑے شہر تعز میں حوثی ملیشیا اور صدر عبد ربہ منصور ہادی کی وفادار فورسز کے درمیان شدید لڑائی میں دسیویں افراد ہلاک اور زخمی ہو گئے ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق سوموار کی صبح تعز کے مختلف علاقوں میں متحارب ملیشیائوں کے درمیان لڑائی چھڑ گئی تھی جس کے بعد شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ ایک مقامی عہدے دار نے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ سرکاری فورسز کے ساتھ اتوار سے جاری لڑائی میں 23 حوثی باغی ہلاک ہو گئے ہیں۔ لڑائی میں جلا وطن صدر عبد ربہ منصور ہادی کے 5 وفادار جنگجو بھی مارے گئے ہیں۔ صدر ہادی کی وفادار مقامی مزاحمتی فورسز کے ایک ترجمان نے العربیہ نیوز چینل کو بتایا ہے کہ تعز کے مغرب میں ایک چیک پوائنٹ پر حملے میں کم سے کم 10 حوثی باغی ہلاک ہو گئے ہیں۔ تعز کے مکینوں کا کہنا ہے کہ حوثی باغیوں اور ان کی اتحادی فورسز نے سوموار کو مسلسل دوسرے روز شہر کے مختلف علاقوں پر راکٹ فائر کیے ہیں اور ٹینکوں سے گولہ باری کی ہے۔ خبر رساں ایجنسی رائیٹرز کے مطابق حوثی باغیوں نے شاہراہوں پر شدید لڑائی کے بعد مقامی قبائلیوں اور اسلامی جنگجوئوں کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا ہے۔ اتوار کی رات تعز میں بمباری سے 10 شہری ہلاک اور 80 زخمی ہو گئے تھے۔ شہر کے ایک مکین باسم القاضی کا کہنا ہے کہ تعز میں اس وقت حقیقی قتل عام جاری ہے۔ تعز کے ہمسایہ صوبے ضالع میں صدر منصور ہادی کے وفادار جنگجوئوں نے لڑائی کے بعد حوثی باغیوں سے ایک فوجی کیمپ سمیت متعدد علاقے واگزار کرا لیے ہیں۔ مقامی حکام کا کہنا ہے کہ آج دوپہر بھی آرمی کے تینتیسویں آرمرڈ بریگیڈ کے بیس پر جھڑپیں جاری تھیں۔ حکومت نواز فورسز نے لڑائی کے دوران 6 ٹینکوں پر قبضہ کر لیا ہے۔ یمن کے جنوبی صوبوں عدن، شبو اور ابین میں بھی جھڑپوں کی اطلاعات ملی ہیں۔ اس سے ایک روز پہلے ہی سعودی عرب کی قیادت میں اتحادی ممالک کے لڑاکا طیاروں نے ان تینوں صوبوں کے علاوہ دارالحکومت صنعا میں حوثی باغیوں کے ٹھکانوں اور اسلحے کے ڈپوں پر شدید بمباری کی تھی۔ درایں اثنا یمن بحران کے حل کے لیے جنیوا میں اقوام متحدہ کے زیر اہتمام امن کانفرنس کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔ اس کانفرنس کو 4 روز بعد منعقد ہونا تھا۔ کانفرنس کے شرکا کے حوالے سے غیر یقینی صورت حال پائی جاتی تھی جس کے بعد کانفرنس کو ملتوی کر دیا گیا ہے۔

No comments.

Leave a Reply