الشباب کے خلاف ایتھوپیا کا کردار شاندار رہا: اوباما

امریکی صدر باراک اوباما اور ایتھوپیا کے وزیر اعظم Hailemariam Desalegn

امریکی صدر باراک اوباما اور ایتھوپیا کے وزیر اعظم Hailemariam Desalegn

عدیس ابابا ۔۔۔ نیوز ٹائم

امریکی صدر باراک اوباما نے اپنے دورہ ایتھوپیا کے دوران القاعدہ نواز تنظیم الشباب کے خلاف عدیس ابابا حکومت کے اقدامات کی تعریف کی ہے تہام اس کے جمہوری ریکارڈ کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا ہے۔ اپنے پہلے دورہ ایتھوپیا پر گزشتہ شب عدیس ابابا پہنچنے والے والے امریکی صدر اوباما نے کہا کہ صومالیہ میں عسکریت پسند تنظیم الشباب کے سکڑنے کی وجہ علاقائی پارٹنرز کا تعاون ہے۔ صدر اوباما نے افریقی یونین کے صومالیہ مشن کے حوالے سے کہا کہ اس سے اس شدت پسند تنظیم کی کارروائیوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔ صدر اوباما نے کہا کہ ہمیں جنگ میں اپنے میرینز بھیجنے کی ضرورت نہیں، ایتھوپین سخت جنگجو ہیں، ہمیں مزید کام کی ضرورت ہے تاکہ الشباب پر دبائو قائم رہے۔ یہ بات بھی اہم ہے کہ امریکہ صومالیہ میں متحرک القاعدہ کے اس اتحادی گروہ کے خلاف ڈرون حملوں میں مصروف ہے۔ ایتھوپیا کے وزیر اعظم Hailemariam Desalegn سے ملاقات کے بعد صدر اوباما نے کہا کہ انسانی حقوق کی بہتر صورتحال کے لیے ایتھوپیا کی حکومت کو اقتصادی ترقی پر زور دینا ہو گا۔ ایتھوپیا کے وزیر اعطم کی جماعت نے گزشتہ انتخابات میں تمام سو فیصد نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی اور اسے عالمی سطح پر جمہوری قدروں کے خلاف کام کرنے پر تنقید کا سامنا رہا ہے۔ صدر اوباما نے کہا کہ ایتھوپیا کو مزید کام کی ضرورت ہے اور میرے خیال میں وزیر اعظم کو سب سے پہلے اس بات کا اعتراف کرنا چاہیے کہ ابھی بہت کچھ کیا جانا چاہیے۔  صدر اوباما نے کہا کہ کچھ اصول ہیں جن کا ہمیں خیال رکھنا ہو گا، ظاہر ہے ہمیں بڑے ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوتا ہے اور متعدد امور پر ان کے ساتھ ہمارے اختلافات بھی ہوتے ہیں۔ یاد رکھیے: ہم مسائل کو ایک طرف رکھ کر کبھی آگے نہیں بڑھ سکتے۔

No comments.

Leave a Reply