امریکہ دہشت گردی کے خلاف افریقہ کے ساتھ کھڑا ہے: اوباما

امریکی صدر باراک اوباما نے افریقی یونین کے ہیڈ کوارٹر میں اپنے تاریخی خطاب

امریکی صدر باراک اوباما نے افریقی یونین کے ہیڈ کوارٹر میں اپنے تاریخی خطاب

عدیس ابابا ۔۔۔ نیوز ٹائم

امریکی صدر باراک اوباما نے افریقی یونین کے ہیڈ کوارٹر میں اپنے تاریخی خطاب میں کہا ہے کہ امریکہ دہشتگردی کے خاتمہ اور علاقائی تنازعات کو ختم کرنے کے لیے افریقہ کے ساتھ کھڑا ہے، ساتھ ہی انہوں نے اس بات سے بھی خبردار کیا کہ افریقی ممالک کی ترقی تحفظ اور امن پر منحصر ہے۔  اس طرح صدر اوباما 54 ممالک پر مشتمل افریقی یونین سے خطاب کرنے والے پہلے امریکی صدر بھی بن گئے ہیں۔ امریکی صدر اوباما نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ جیسا کہ افریقہ دہشتگردی اور علاقائی تنازعات کے خلاف اقدامات اٹھا رہا ہے، میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ امریکہ آپ کے ساتھ کھڑا ہے۔ اوباما نے کہا کہ امریکہ افریقی یونین کی افواج کی پشت پر امریکہ کے کھڑا ہے اور ان بہادر افریقی امن کے محاظوں کو سلام پیش کرتا ہے جو صومالیہ اور نائیجیریا سے مالی تک شہریوں کو نشانہ بنانے والے عسکریت پسندوں سے لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے صومالیہ میں شاب، بوکو حرام نائیجیریا میں شدت پسند مالی اور تیونس میں اور وسطی افریقہ میں یوگنڈا آرمی کے باغیوں کی طرف سے حملوں کی طرف خبردار کرتے ہوئے افریقی یونین کی فوج کی دلیرانہ کارروائیوں کی تحریف کرتے ہوئے انہیں خراج تحسین بھی پیش کیا۔ صدر اوباما نے اپنے خطاب میں مزید کہا وہ ایک الیکشن لڑیں تو ایک اور مرتبہ امریکی صدر بند سکتے ہیں، لیکن امریکی آئین اس کی اجازت نہیں دیتا، یہ بڑا اعزاز ہے کہ وہ امریکی صدر ہیں، اس سے بہتر اعزاز اور کام کوئی ہو نہیں سکتا انہیں اپنے کام سے پیار ہے، وہ سمجھتے ہیں کہ وہ بہت اچھے صدر ہیں۔ وہ امریکہ کی ترقی کے لیے وہ بہت کچھ کرنا چاہتے ہیں مگر نہیں کر سکتے۔ قانون، قانون ہے اور کوئی قانون سے بالاتر نہیں، حتی کہ صدر بھی اس سے بالاتر نہیں۔ جب کوئی لیڈر اقتدار رہنے کے لیے قانون کو بدلتا ہے تو اس سے ملک میںعدم استحکام کا خطرہ پیدا ہوتا ہے جیسا کہ برونڈی میں ہوا۔ بعض اوقات آپ کسی لیڈر کو یہ کہتے ہوئے سنتے ہوں گے کہ صرف وہ ہی اس ملک کو متحد رکھ سکتے ہیں۔ اگر یہ بات مان لی جائیں تو وہ قوم کو حقیقی قوم بنانے میں ناکام رہا ہے۔

No comments.

Leave a Reply