محمد رفیع کو بچھڑے 35 برس مکمل، آواز آج بھی زندہ

برصغیر کے عظیم فلمی گلوکار محمد رفیع

برصغیر کے عظیم فلمی گلوکار محمد رفیع

لاہور ۔۔۔ نیوز ٹائم

برصغیر کے عظیم فلمی گلوکار محمد رفیع کو بچھڑے 35 برس مکمل ہو گئے ہیں۔ محمد رفیع نے کلاسیکی، نیم کلاسیکی، یا پاپولر میوزک میں کوئی بھی ایسا میدان نہیں، جہاںن اپنے جوہر نہ دکھائے ہو۔ محمد رفیع کی آواز کل بھی زندہ تھی، آج بھی تازہ ہے۔ بھجن، قوالی، غزل، اور انسانی جذبوں کو چھوتے اور چھیڑتے ہوئے گیت، غرض فلمی گائیگی کا کوئی شعبہ ایسا نہیں، جس پر محمد رفیع کے انمٹ نقوش موجود نہ ہوں۔ گائیگی کا یہ دمکتا آفتاب 24 دسمبر 1924ء کو امرتسر کے کوٹلہ سلطان گائوں میں طلوع ہوا اور 31 جولائی 1980ء کو ممبئی میںغروب ہو گیا، مگر اس کی رسیلی روشنی آج بھی قائم و دائم ہے۔ محمد رفیع نے لاہور ریڈیو پنجابی نغموں سے اپنا سفر آغاز کیا۔ موسیقار شیام سندر وہ جوہری تھے، جو اس ہریے کے اولین قدر دان بنے،  اور انہوں نے محمد رفیع کو بمبئی آنے کی دعوت دی، یہیں سے رفیع کی فلمی گائیگی کا ناقابل فراموش سفر شروع ہوا۔ شیام نے انہیں فلمی دنیا میں داخل کیا لیکن نوشاد نے رفیع کو شہرت کے چار چاند لگائے اور رفیع عمر بھر نوشاد کے مرہون منت رہے۔ ایس ڈی برمن، مدن موہن، اوپی نیر، شنگر جے کشن سمیت خطے کا کوئی موسیقار ایسا نہیں، جس نے محمد رفیع کی عظمت کو تسلیم نہ کیا ہو۔

No comments.

Leave a Reply